Similia Homoeo Clinix

کیا آپکو معدہ کاشدید درد،جلن،سوزش،ڈکار ،تیزابیت،بھوک کی کمی، خراب ذائقہ،الٹیاں،سر درد، نیم سر درد، ڈیپریشن، اور اکثر و بیشتر پیٹ کی خرابیوں کا سامنا رہتا ہے ؟
کیا آپکو خوراک میں معمو لی بدپرہیزی سے بھی معدہ میں تکلیف شروع ہو جاتی ہے ؟
کیا آپ روزانہ معدہ کی تکالیف کے لئے مسلسل ادویات استعمال کر رہے ہیں؟
اگر معدہ تندرست ہو تو باقی جسم بھی ٹھیک رہتا ہے۔کیونکہ ہماری 90%جسمانی صحت کا دارومدار معدہ کی تندرستی پر ہے۔ آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ قبض، IBS، بواسیر ، گردے کی پتھریاں، سر درد، اعصابی مسائل، ڈپریشن، مردانہ و زنانہ مسائل اور حتیٰ کہ دل کے امراض بھی معدہ کی تکالیف شروع ہونے کے بعد نمودار ہوتے ہیں۔ لہذا تندرست رہنے کے لیے معدہ کا صحت مند رہنا ضروری ہے۔یاد رہے کہ معدہ کے جملہ مسائل کے لیے ہومیو پیتھک علاج قابل بھروسہ ہے۔ کیونکہ اس سے آپ مستقل ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اور ر بار بار ادویات کے استعمال سے آذاد ہو جاتے ہیں۔جبکہ دیگر طریقہ علاج سے نہ تو بیماری ختم ہوتی ہے نہ ہی ادویات سے چھٹکارا ملتا ہے
معدہ کے جراثیم ( H.Pylori)کی علامات
پیٹ کا پھول جانا (Bloating)
متلی ہونا (Nausea)
الٹی آنا (Vomiting)
بھوک نہ لگنا (Loss of Appetite)
گیس کا اخراج (Passing Gas)
جلن (Burning)
ناف کی مقام پر شدید درد (Gnawing Pain)
ڈکار آنا (Belching)
منہ سے بد بو آنا (Bad Breath)
کیونکہ معدہ کی 90% تکالیف ایچ پائیلوری جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
یاد رہے کہ معدہ کی ہر قسم کی تکالیف اور ایچ پائیلوری جراثیم کا خاتمہ صرف ہومیو پیتھک ادویات کے ذریعے ممکن ہے ۔
اس لئے زندگی بھر ادویات استعمال کرنے کے بجائے اور بار بار ڈاکٹر بدلتے رہنے کے بجائے سمیلیہ ہومیو کلنکس سے مکمل شافی علاج کروائیں۔

ایچ پائیلوری کے مریضوں کے لئے پرہیز
َََْْْْٔ١۔ معدہ کی تکالیف میںچائے، چربیلی غذا، کولا مشروبات( پیپسی، کوک، ڈیو وغیرہ)، سگریٹ نوشی، فارمی سفید مرغی اور ہر قسم کے نشہ سے پرہیز کریں۔
٢۔ معدہ کے مریض کے لیے دودھ، سبزی، نرم غذا اورسادہ طریقے سے پکائی گئی خوراک مفید ہے۔
٣۔ کھانے کے بارے میں اگر اسلامی ہدایات پر عمل کیا جائے تو صحت کے بیشتر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب تک اچھی بھوک نہ لگے، کھانا نہیں کھانا چاہئے۔ کھانا جتنا سادہ اور مختصر ہو گا اتنا ہی بہتر ہو گا۔جو لوگ اسلام کے مطابق زمین پر بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں وہ بہت کم معدہ کی تکالیف کا شکار ہوتے ہیں۔ایسے لوگ بد ہضمی، قبض، گیس، موٹاپا اور بواسیر جیسے امراض کا شکار نہیں ہوتے۔کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے دو گلاس پانی پینا چاہئے۔ اور کھانے کے بعد ایک گھنٹہ تک پانی نہ پئیں۔ کبھی بھی چلتے ہوئے یا کھڑے ہو کر کچھ نا کھائیں ، پئیں۔
٤۔ خوراک کم، سادہ، صاف اور نرم ہو اور اچھی طرح چبا کر کھانی چاہئے۔
٥۔ کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ ضرور صاف کریں۔
٦۔ رات کا کھانا مغرب کے فوری بعد کھائیں۔
٧۔ قبض کی صورت میں فائبر چھلکے کا استعمال کریں۔
٨۔ بواسیر کے مریض کے لیے ضروری ہے کی پانی زیادہ پیئے اور قبض نہ آنے دیں۔ورزش کو اپنا معمول بنائیں۔ مرچ مصالحہ نہ استعمال کریں اور انتہائی سادہ غذا لیں۔
٩۔ دست اور پیچش کی صورت میں چائے نہ لیں اور سادہ غذا استعمال کریں۔
١٠۔ گردے میں پتھری کی صورت میں وزن اٹھانے اور سخت ورزش سے پرہیز کریں۔
١١۔ اگر بار بار گردے میں پتھری بننے کی شکایت ہو تو سب سے پہلے اپنے معدے کا علاج کروائیں۔
١٢۔ جوڑوں اور گھٹنوں کے درد میں مبتلا مریض لاٹھی کا استعمال ضرور کریں ورنہ گھٹنے بہت جلد خراب ہو سکتے ہیں۔

ہومیو پیتھک ادویات استعمال کرنے کے لیے چند ضروری ہدایات
١۔ ادویات کے استعمال سے پہلے کلی کر لیں تا کہ منہ خوراک کے ذرات سے اچھی طرح صاف ہو جائے۔
٢۔ ادویات ہمیشہ نہار منہ استعمال کریں۔ یا پھر کھانے کے ایک گھنٹے بعد لیں۔
٣۔ ڈبیوں میں موجود گولیاں چوسنے کے لیے ہیں۔
٤۔ ڈراپس والی ادویات آدھا کپ پانی میں ڈال کر لیں ۔
٥۔ دو دواؤں کے درمیان پانچ سے دس منٹ کا وقفہ ضرور دیں۔
٦۔ ہومیو پیتھک ادویات فریج میں نہ رکھیں۔ ایسا کرنے سے انکا اثر کم ہو سکتا ہے۔
٧۔ ادویات کے استعمال سے اگر تکلیف میں زیادتی ہو تو قریبی ڈاکٹر سے عارضی آرام لے لیے انجکشن لے سکتے ہیں۔ لیکن ادویات جاری رکھیں۔
٨۔ ہمارے معاشرے میں ہومیوپیتھک علاج سے بہت کم لوگ آگاہ ہیں۔ لہٰذا دوران علاج ہر قسم کی معلومات کے لیے صرف اپنے متعلقہ ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *